انقلاب کا لفظ قلب سے نکلا ہے انقلاب سے پہلے ہمیشہ قلب بدلا کرتے ہیں پھر انقلاب آیا کرتے ہیں انقلاب کہنے کو تو چھ لفظوں کا مجموعہ ہے لیکن اپنے اندر پوری تاریخ رکھتا ہے اور تاریخ کے صفحات ہمیشہ انقلاب کو اپنے اندر جگہ دیتے ہیں ایسا ہی انقلاب تقسیم ہند کے وقت آیا تھا جب ہزاروں خاندانوں نے اپنی جائے پیدائش کو چھوڑ کر ایک نئے وطن کی طرف ہجرت کی اور اندیکھی سرزمین کی طرف نئی امیدوں کے ساتھ چل پڑے لیکن ہجرت ایک چھوٹے سے سفر کا نام نہیں بلکہ اپنے اندر خون، آگ، صعوبتوں پریشانیوں اور مسائل کے انبار کا نام ہے نجانے کتنے خاندان اپنے پیاروں سے بچھڑ گئے کتنے بچے اپنی مائوں سے جدا ہو گئے کتنی بیٹیاں اپنی عفت و عصمت گنوا بیٹھیں کتنے باپوں نے اپنے ہاتھوں اپنی بچیوں کو کنویں میں دھکا دے دیا ایسی روح فرسا اور دلخراش داستانیں جو رونے پر مجبور کر دیں اور آزادی کی قیمت بتا دیں لاکھوں میں کھیلنے والے جب کاغذ چننے والے بن گئے سونے کا چمچہ منہ میں لے کر پیدا ہونے والے موت کے وقت ایک گھونٹ پانی کیلئے ترس گئے ایسے بے شمار واقعات جو سخت سے سخت دل کو بھی چیر ڈالیں آئیے چند جھلکیاں ملاحظہ کریں۔
ہندوئوں کا ایک عورت کے سامنے ماں اور باپ اور لڑکوں کو قتل اور لڑکی کو اٹھا لانا اور ظلم کی انتہاء تفصیل کتاب میں 1945ء ڈاکٹر حکیم کے کریم بھائی کو ہندو اٹھا کر لے گئے کس دردناک طریقے سے شہید کیا تفصیل سے دیکھیں ایک سکھ ظالم کا وعدہ خلافی کر کے جو ظلم کیا وہ ظلم دیکھیں 1946ء میں مسلم لیگ بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئی اور سکھ لیڈر تارا سنگھ پنجاب اسمبلی کریان میں عجیب و غریب فساد برپا اعلان کیا تھا ضرور پڑھیں۔ اچانک مجھے ماں بیوی اور بچے یاد آئے بہت خوف ناک کہانی پڑھیں ایک قابل رشک جو آئے ان پر کیا گزری ایک رضا کار کی بہادری اور افسروں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنا اور آخر میں ان ظالموں نے کیا سلوک کیا دیکھیں پچاس لڑکے امتحان گاہ پیپر کیلئے بیٹھے اور ہندوئوں نے کیا سلوک کیا دیکھیں کتاب میں اور اس کی بیوی کی ملاقات اور ان کے زخموں کی آپ بیتی خود ان کی زبانی اور پاکستان آئے آزادی کے چراغ خون سے جلتے ہیں دیکھیں تفصیل سے ہندو بچپن کا دوست وقت کے ساتھ ساتھ کیسے بدلہ اور آخر میں کیا سلوک کیا ایک ماں کی دردناک کہانی اور اس کی بچی کو نہ کی قربانی اور رو رو کر دعا مانگتا اور اللہ تعالیٰ سے دعا مانگنا کیا ضرور پڑھیں۔ ہندوئوں کے غوں کے غوں برچھوں تلواروں اور بندوقوں سے مسلح نکل کھڑے ہوئے تھے خون خرابا کیا ایسا فساد جس کو آنکھ تو رو پڑے اور دل کے آنسوئوں پر پاکستان روئے دیکھیں کتاب میں پاستان یا کمیشن قیامت کا سماں تھا لٹے پٹے مسلمان اور پریشان حال مسلمانوں کی داستان لاہور شہر جل رہا تھا ریلوے اسٹیشن پر رائفلیں (وہاڑی نفس) خونریزی عروج پر تھی مکمل تفصیل سے ناپاک منصوبے پر عملدرآمد اور طوفان (اوڈ) پڑا ملاحظہ فرمائیں۔ 1947ء کی کہانی اس وقت مکمل نہ ہو گی جب تک بھوانی مرد کا تذکرہ نہ جس کا نام مرزا قدیر لیگ تھا انہوں نے جس سرخروشی اور بے جگری سے مظاہر کیا دیکھیں ستمبر کا تیسرا عشرہ ہو چکا تھا قارئین کیا بتائے دل دکھتا خون کے آنسوئوں نکلتے ہیں ان واقعات کو پڑھ کر لاکھوں مسلمانوں کی لاشیں تفصیل کتاب میں 9 ستمبر کو گاندھی جی دلی پہنچ گئے اس کے بیانات اور ردعمل دیکھیں۔1947ء کے ناقابل فراموش مناظر دیکھیں تفصیل سے انبالہ چھائونی اور اس کے مضافات میں انار کی ابتدایوں کی 16 اگست کو دو سکھوں ممتاز مصنف اور ادیب سید قاسم محمود نے اس پر سوز داستان میں اپنے سفر ہجرت اور مہاجرین کی حالت زار کا تمام تر کرب سمجھ رہا ہے ذرا دل سنبھال کر پڑھیں جوں 1947ء پاکستان بننے کے حالات دیکھیں جب حالات روزبروز کشیدہ ہو رہے تھے دہلی کے مضافات کے ایک مہاجر گھر انے کی درد ناک بیتی تین مناظر جو کہ ابھی تک مجھے یاد ہیں کیا تھے دیکھیں تفصیل سے ایک ننھے منے کے پائوں میں زنجیر ڈال دی گئی اور ماں اور خالہ مجبور اس ننھی سی آنکھوں سے دیکھتا ہے اور سوال کرتا تھا سوال و جواب سننے کیلئے تفصیل سے ملاحظہ فرمائے ایسی عورت کی کہانی کہ جس کو مارا پھر اس کے پیٹ میں (گودا) گھٹنا مارا اور پھر بچے کے ساتھ کیا ظلم کیا ایک سکھ نے پوری تفصیل سے ملاحظہ فرمائیں۔ قارئین آپ کتاب کو ضرور پڑھیں اور خود فیصلہ کریں کہ 1947ء میں جو مسلمانوں پر ظلم ڈھائے شاید ہی پہلے اس کی مثال نہیں ملتی ہو ایسے بیان اور واقعات جن کو دل نہیں پڑھ سکتا ہے بہر حال ہمیں اللہ تعالیٰ ان واقعات سے عبرت حاصل کرے توفیق عطا فرمائے اور آئندہ ایسے ناگہانی آفات سے تمام امت محمدیہ کو ان حالات سے ہمیشہ کیلئے اور ہمیں اللہ تعالیٰ کے احکامات پر پورے طریقے عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے (آمین) ایسی دعائیں میں جن کو آدمی صبح و شام اگر بڑھ لیں تو اللہ تعالیٰ ان حادثات سے محفوظ رکھتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں